احبار 1
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
قربانیاں اور نذرانے
1 خدا وند خدا نے موسیٰ کو خیمہٴ اجتماع میں بلایا اور اُس سے کہا۔خدا وند نے کہا ، 2 “بنی اسرائیلیوں سے کہو تم لوگوں میں سے کو ئی جب خدا وند کے لئے نذرانہ لائے تو تمہیں ایک جانور بھیڑ کے ریوڑ یا مویشیوں کے جھنڈ سے لا نا چاہئے۔
3 اگر یہ جلا نے کا نذرانہ ہو اور یہ مویشیوں کے جھنڈ سے ہو تو یہ جانور بے عیب نر ہو نا چاہئے اور اس آدمی کو وہ جانور خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر لانا چاہئے۔ تب خدا وند اس نذ رانہ کو قبول کرے گا۔ 4 اس آدمی کو اپنا ہاتھ جانور کے سر پر رکھنا چاہئے۔ خدا وند اس کے جلانے کے نذرانہ کو اسکے کفّارہ کے طور پر قبول کرے گا۔
5 “آدمی کو چاہئے کہ وہ بچھڑے کو خدا وند کے سامنے مارے۔ ہارون کے بیٹوں کو بچھڑے کے خون لانا چاہئے اور اسے خیمہٴ اجتماع کے دروازوں پر قربان گاہ کے چاروں طرف چھڑکنا چاہئے۔ 6 وہ چمڑا کو ہٹا ئے گا اور جانور کے باقی عضو کو ٹکڑے ٹکڑے میں کاٹے گا۔ 7 ہارون کے کاہن بیٹوں کو قربان گاہ پر لکڑی اور آ گ تیار رکھنا چاہئے۔ 8 ہارون کے کاہن بیٹوں کو ان ٹکڑوں کو سر اور چربی کے ساتھ لکڑی پر رکھنی چاہئے اس لکڑی کو قربان گاہ پر آ گ کے اوپر رکھنی چاہئے۔ 9 کاہن کے جانور کے اندرونی حصو ں اور پیروں کو پانی سے دھو نا چاہئے۔ پھر کاہن کو جانور کے تمام حصّوں کو قربان گاہ پر جلانا چاہئے یہی جلانے کی قربانی ہے۔ اس کی بو خدا وند کو خوش کر تی ہے۔
10 “اور کوئی شخص بھیڑ کے ریوڑ سے کچھ چاہے وہ بھیڑ ہو یا بکری جلانے کے نذرانہ کے طور پر پیش کرے تو یہ جانور نر اور بے عیب ہونا چاہئے۔ 11 اس آدمی کو قربان گاہ کے شمال کی جانب خدا وندکے سامنے جانور کو ذبح کرنا چاہئے۔ ہارون کے کاہن بیٹوں کو قربان گاہ کے چاروں طرف اس کے خون کو چھڑکنا چاہئے۔ 12 تب کاہن کو چاہئے کہ وہ اس جانور کو ٹکڑوں میں کاٹے اسے جانور کا سر اور چربی کو جلاون کے لکڑی کے اوپر رکھنا چاہئے جو قربان گاہ کی جلتی ہوئی آ گ پر ہوگی۔ 13 کاہن کو جانور کے اندرونی حصّوں کو اور اسکے پیروں کو دھونا چاہئے۔ تب ان سارے حصّوں کو چڑھا نا اور قربان گاہ پر جلانا چاہئے۔ یہ جلانے کا نذرانہ ہے۔ یہ تحفہ ہے اور اس کی بو خدا وند کو خوش کرے گی۔
14 “اگر کوئی شخص ایک چڑیا کو جلانے کا نذرانہ کے لئے اپنی قربانی کے طور پر خدا وند کو پیش کرے تو چڑیا چاہے تو فاختہ یا کبوتر کا بچّہ ہو نا چاہئے۔ 15 کاہن نذر کئے گئے چڑیا کو قربان گاہ پر لے آئیگا۔ کا ہن پرندے کے سر کو الگ کرے گا۔ تب پرندے کو قربان گاہ پر جلائے گا۔ پرندے کا خون قربان گاہ کی پہلو کی طرف بہنا چاہئے۔ 16 کاہن کو پرندہ کے دانے کی تھیلی کو پَر کے ساتھ الگ کر کے قربان گاہ کے مشرق کی جانب پھینک دینا چاہئے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں وہ قربان گاہ سے راکھ نکال کر پھینکتے ہیں۔ 17 “تب کاہن کو پروں کے پاس سے پرندہ کو چیرنا چاہئے لیکن پرندہ کو دو حصّوں میں جدا جدا کرنا نہیں چاہئے۔ کاہن کو چاہئے اسے قربان گاہ پر رکھی ہوئی جلاون کی لکڑی پر پرندہ کو جلائے۔ جلانے کی قربانی ایک تحفہ ہے اور اس کی بُو سے خدا وند کو خوشی ہوتی ہے۔
احبار 10
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
خدا کا ناداب اور ابیہو کو تباہ کرنا
10 تب ہارون کے بیٹے ناداب اور ابیہو ، ان میں سے ہر ایک نے لوبان جلانے کے لئے اپنے اپنے برتن لئے۔ انہوں نے آ گ سے لوبان کو جلایا۔ انہوں نے غیر ملکی آ گ کا استعمال کیا جس کا موسیٰ نے استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا تھا۔ 2 اس لئے خدا وند سے آ گ آئی اور اس نے ناداب اور ابیہو کو تباہ کر دیا اس طرح وہ خدا وند کے سامنے مرے۔
3 تب موسیٰ نے ہارون سے کہا ،“خدا وند کہتا ہے ، ’ ان میں سے جو میرے نزدیک آئے میں خود کو مقدّس دکھا ؤنگا۔ اور سب لوگوں کے سامنے میری تعظیم کی جائے گی۔ ” اس لئے ہارون اپنے مرے ہوئے بیٹوں کے سامنے خاموش رہا۔
4 ہارون کے چچا عُزّیل کے دو بیٹے تھے وہ میسائیل اور الصفن تھے۔ موسیٰ نے ان دونوں کو بلاکر کہا ، “اپنے بھائیوں کی لاشوں کو جو کہ مقدس جگہ کے سامنے ہے اٹھاؤ اور اسے چھاؤنی سے باہر لے جاؤ۔ ”
5 اس لئے میسائیل اور الصفن موسیٰ کا حکم بجالائے۔ وہ گئے اور ناداب اور ابیہو کی لاشوں کو چھاؤنی سے باہر لائے۔ اس وقت تک ناداب اور ابیہو مخصوص لباس پہنے ہوئے تھے۔
6 اور موسیٰ نے ہارون کے دوسرے بیٹوں الیعزر اور اتامر سے کہا ، “اپنے کپڑوں کو پھاڑ کر یا اپنے بالوں کو کھلا چھوڑ کر غم کو ظا ہر نہ کرو۔ ورنہ تم مر جاؤ گے۔ اور خدا وند سارے لوگوں سے ناراض ہو جائے گا۔ سارا اسرائیلی ملک تم لوگوں سے جڑا ہوا ہے۔ وہ لوگ ماتم کریں گے کیوں کہ خدا وند نے ناداب اور ابیہوکو جلا ڈا لا۔ 7 لیکن تم لوگوں کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے کو نہیں چھوڑنا چاہئے ورنہ تم لوگ مر جاؤ گے۔ کیوں کہ مسح کر نے کا تیل تم لوگوں پر ہے۔ ” ہارون ، الیعزر اور اتامر موسیٰ کا حکم بجا لائے۔
8 تب خدا وند نے ہارون سے کہا ، 9 “تمہیں اور تمہارے بیٹوں کو خیمہٴ اجتماع میں آنے سے پہلے مئے یا شراب نہیں پینا چاہئے۔ اگر تم ایسا کرو گے تو مر جاؤ گے یہ شریعت تمہاری ساری نسلوں میں ہمیشہ جاری رہے گی۔ 10 تمہیں جو چیزیں مقدس ہیں اور جو مقدس نہیں ہیں جو پاک ہیں اور جو پاک نہیں ہیں ان میں فرق کرنا چاہئے۔ 11 تمہیں ان شریعت کے بارے میں لوگوں کو سکھانا چاہئے جسے خدا وند نے موسیٰ کو دیا۔ اور اسی طرح اس نے اسے لوگوں کو دیا تھا۔ ”
12 موسیٰ نے ہارون اور اس کے بچے ہو ئے دونوں بیٹوں ، الیعزر اور اتامر سے بات کی اور کہا ،“اناج کی قربانی کا وہ حصہ جو ان قربانیوں میں سے بچی ہے جو آ گ میں جلائی گئی تھی۔ اس قربانی کے حصّے کو لے اور کھا ، لیکن تمہیں اسے بغیر خمیر کے کھانا چاہئے اسے قربان گاہ کے پاس کھانا چاہئے ، کیوں کہ یہ قربانی سب سے مقدس ہے۔ 13 وہ اس قربانی کا حصہ ہے جو خدا وند کے لئے آ گ میں جلائی گئی تھی۔ اور جو اصول میں نے تم کو بتایا وہ سکھا تا ہے کہ وہ حصّہ تمہارا اور تمہارے بیٹوں کا ہے لیکن تمہیں اسے مقدس جگہ پر ہی کھانا چاہئے۔
14 “تم ، تمہارے بیٹے اور تمہاری بیٹیاں لہرانے کی قربانی کا سینہ اور ہمدردی کی قربانی سے ران کو کھا سکتے ہیں۔ انہیں تمہیں صاف جگہ پر ہی کھا نا چاہئے۔ یہ اسرائیل کے بچّوں کی ہمدردی کی نذرانوں میں سے تم اور تمہارے بچّوں کے لئے تمہارے حصّے ہیں۔ 15 لوگوں کو چربی تحفے کی طرح لانی چاہئے۔ انہیں ہمدردی کی قربانی کی ران اور لہرانے کی قربانی کا سینہ بھی لانا چاہئے اور اسے خدا وند کے سامنے اٹھانا چاہئے۔ یہ قربانی کا حصہ تمہارا اور تمہارے بچّوں کا ہو جائے گا۔ خدا وند کے حکم کے مطابق قربانی کا وہ حصہ ہمیشہ کے لئے تمہارا ہوگا۔ “
16 موسیٰ نے گناہ کی قربانی کے بکرے کے متعلق پوچھا ، جسے کہ پہلے ہی جلا دیا گیا تھا۔ موسیٰ ہارون کے بیٹوں ، الیعزر اور اتامر پر بہت غصہ ہوا اور کہا ، 17 “تم لوگوں نے گناہ کی قربانی کو مقدس جگہ پر کیوں نہیں کھا یا۔ وہ سب سے مقدس تھا اور خدا وند نے یہ تمہیں جماعت کے گناہوں کی ذمہ داری ، خدا وند کے سامنے ان لوگوں کا کفارہ ادا کر نے کے لئے دیا تھا۔ 18 دیکھو تم اس بکرے کا خون مقدس جگہ کے اندر نہیں لائے۔ تمہیں اس بکرے کو مقدس جگہ پر کھانا چاہئے تھا جیسا کہ میں نے حکم دیا ہے۔ ”
19 لیکن ہارون نے موسیٰ سے کہا ، “سنو! آج وہ اپنی گناہ کی قربانی اور جلانے کی قربانی خدا وند کے سامنے لائے۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ ہو چکا ہے۔ کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ اگر میں گناہ کی قربانی آ ج کے دن کھا یا ہوتا تو کیا خدا وند خوش ہوتا ؟ ” نہیں!”
20 جب موسیٰ نے یہ سُنا تو وہ متفق ہو گئے۔
احبار 16
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
کفّارے کے دن
16 ہا رون کے دو بیٹے خداوند کو نذرانہ پیش کر تے وقت مر گئے تھے [a] تب اس کے بعد خدا وند نے موسیٰ سے کہا۔ 2 خدا وند نے کہا ،“اپنے بھائی ہارون سے بات کرو کہ وہ جب چاہے پردہ کے پیچھے مقّدس ترین جگہ میں مقدّس صندوق کے سرپوش (ڈھکن) کے سامنے نہیں جا سکتا۔ ورنہ وہ مرجائے گا۔ یہ اسلئے کہ میں بادل میں اس رحم کے نشست کے اوپر ظا ہر ہوتا ہوں۔
3 ہارون جب مقدّس ترین جگہ میں جاتا ہے تو اسے گناہ کی قربانی کے طور پر ایک بچھڑا اور جلانے کی قربانی کے لئے ایک مینڈھا قربانی دینا چاہئے۔ 4 ہارون اپنے پورے جسم کو پانی ڈال کر دھوئے گا۔ پھر ہارون ان سب کپڑوں کو پہنے گا : ہارون پٹ سن (پاٹ) سے بنے مقدس قمیض کو پہنے گا۔ پٹ سن سے بنے اندرونی لباس جسم سے لگے ہوں گے۔ وہ پٹ سن سے بنے کمر بند کو پہنے گا۔ ہارون سن کی پگڑی باندھے گا یہ سب مقدّس لباس ہیں۔
5 “ہارون کو بنی اسرائیلیوں کے لئے دو بکرے گناہ کی قربانی کے طور پر اور ایک مینڈھا جلانے کی قربانی کے لئے لینا چاہئے۔ 6 اس لئے ہارون ایک بیل کو اپنے گناہ کی قربانی کے لئے اپنے اور اپنے خاندان کے کفّارے کے لئے قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔
7 “اُس کے بعد ہارون دو بکروں کو لیگا اور اسے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کے سامنے لائے گا۔ 8 پھر ہارون دونوں بکروں کے لئے قرعہ ڈ الے گا۔ ایک خدا وند کے لئے اور دوسرا عزازیل [b] کے لئے۔
9 “تب ہارون قرعہ ڈال کر چُنے گئے بکرے کو خدا وند کے لئے گناہ کی قربانی کے طور پر قربانی دیگا۔ 10 لیکن قرعہ ڈال کر عزازیل کے لئے چُنا گیا بکرا خدا وند کے سامنے زندہ لایا جانا چاہئے۔ تب یہ بکرا ریگستان میں عزازیل کے پاس کفّارہ دینے کے لئے بھیجا جائے گا۔
11 تب ہارون اپنے لائے ہوئے بیل کو گناہ کی قربانی کے طور سے چڑھا ئے گا۔ اس طرح سے ہارون اپنے اور اپنے خاندان کے لئے کفّارہ ادا کریگا۔ ہارون بیل کو اپنے لئے گناہ کی قربانی کے طور پر ذبح کرے گا۔ 12 تب ایک بخور دان کو خدا کے سامنے کے قربان گاہ کے کوئلے کی آ گ سے بھر کر لانا چاہئے۔ ہارون کو ایک مٹھی خوشبودار بخور لانا چاہئے اور یہ اسے پردہ کے پیچھے کے کمرہ میں لانا چاہئے۔ 13 تب ہارون کو بخور آ گ میں ڈالنا چاہئے اور میٹھی خوشبو جو کہ اس سے نکلتی ہے سر پوش کو جو کہ معاہدہ کے صندوق پر ہے ڈھک لیگا۔ 14 ساتھ ہی ساتھ ہارون کو بیل کا کچھ خون لینا چاہئے اور اُسے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف سر پوش پر چھڑکنا چاہئے۔ اس طرح سے ہارون خون کو اپنی انگلی سے سات بار چھڑ کے گا۔
15 “تب ہارون کو لوگوں کے لئے گناہ کے نذرانے کے طور پر بکرا کو ذبح کرنا چاہئے۔ ہارون کو اس بکرے کا خون پر دہ کے پیچھے لانا چاہئے۔ ہارون کو بکرے کے خون کو چھڑکنے کا وہی عمل کرنا چاہئے جیسا بیل کے خون سے اس نے کیا۔ ہارون کو سر پوش اور اسکے سامنے بکرے کا خون چھڑکنا چاہئے۔ 16 اس لئے ہارون مقدس جگہ کے لئے ،اور اسرائیلیوں کے ناپاکی اور جرم کے لئے اور انکے تمام گناہوں کے لئے کفّارہ ادا کرے گا۔ اسے یہ پورے خیمہٴ اجتماع کے لئے کرنا چاہئے جو کہ ان لوگوں کے ساتھ انکے ناپاکی میں رہا۔
17 جس وقت ہارون مقدس ترین جگہ میں داخل ہو اس وقت کوئی آدمی خیمہٴ اجتماع میں نہیں ہونا چاہئے۔ کسی شخص کو اس کے اندر اس وقت تک نہیں جانا چاہئے جب تک کہ ہارون باہر نہ آجائے۔ اس طرح ہارون اپنے آپ اور اپنے خاندان کے لئے اور سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے کفارہ دیگا۔۔ 18 اس کے بعد ہارون قربان گاہ کے پاس جائے گا اور اس کے لئے خدا وند کے سامنے کفارہ ادا رے گا۔ہارون کو بیل کا اور بکرے کا بھی تھوڑا سا خون لینا چاہئے اور اسے قربان گاہ کے چاروں کونوں میں لگانا چاہئے۔ 19 پھر ہارون تھوڑا خون اپنی انگلی سے قربان گاہ پر سات بار چھڑ کے گا اس طرح ہارون بنی اسرائیلیوں کی نا پاکی سے قربان گاہ کو پاک اور مقدّس کرے گا۔
20 “جب ہارون مقدس ترین جگہ ، خیمہٴ اجتماع اور قربان گاہ کو پاک کردے گا۔ تب وہ خدا وند کے پاس بکرے کو زندہ لائے گا۔ 21 ہارون اپنے دونوں ہاتھوں کو زندہ بکرے کے سر پر رکھے گا۔ تب ہارون بکرے کے اوپر بنی اسرائیلیوں کے قصور اور گناہ کا اقرار کرے گا۔ اس طرح ہارون بنی اسرائیلیوں کے گناہوں کے بوجھ کو بکرے کے سر پر ڈالے گا تب وہ بکرے کو دور ریگستان میں بھیجے گا۔ ایک چُنا ہوا شخص اسے وہاں لے جائے گا۔ 22 اس طرح سے بکرا سبھی بنی اسرائیلیوں کے گناہ اپنے اوپر ریگستان میں لے جائے گا۔ جو شخص بکرے کو ہانکتا ہے وہ اسے ریگستان میں چھوڑ دیگا۔
23 “تب ہارون خیمہٴ اجتماع میں جائے گا۔ وہ پٹ سن کے ان کپڑوں کو اتارے گا جنہیں اس نے مقدس ترین جگہ میں جاتے وقت پہنا تھا۔ اُسے اُن کپڑوں کو وہیں چھوڑنا چاہئے۔ 24 وہ اپنے پورے جسم کو مقدس جگہ میں پانی سے دھو ئے گا۔ تب وہ اپنے دوسرے کپڑوں کو پہنے گا۔ وہ باہر آکر اپنے لئے جلانے کی قربانی اور دوسری جلانے کی قربانی لوگوں کے لئے پیش کرے گا۔ وہ اپنے لئے اور لوگوں کے لئے کفّارہ دیگا۔ 25 تب وہ قربان گاہ پر گناہ کی قربانی کی چربی کو جلائے گا۔ 26 “جو شخص بکرے کو عزازیل کے پاس لے جائے اسے اپنے کپڑے اور اپنے تمام جسم کو پانی سے دھونا چاہئے۔ اس کے بعد وہ چھاؤ نی میں آسکتا ہے۔
27 “تب گناہ کی قربانی کے بیل اور بکرے کو جس کے خون کو مقدس جگہ میں کفّارہ کے لئے پیش کیا گیا تھا چھا ؤنی سے باہر لانا چاہئے۔وہاں پر وہ لوگ ان جانوروں کا چمڑا گوشت اور جسم کے بیکار حصّوں کو آگ میں جلائیں گے۔ 28 “تب ان چیزوں کے جلانے والے شخص کو اپنے کپڑے اور پورے جسم کو پانی سے دھونا چاہئے۔ اس کے بعد وہ شخص چھاؤنی میں آسکتا ہے۔
29 یہ اُصول تمہارے لئے ہمیشہ لاگو رہے گا۔ ساتویں مہینے کے دسویں دن تمہیں روزہ رکھنا چاہئے۔ تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ شہریوں اور غیر ملکیوں دونوں کو تمہارے ساتھ رہنا چاہئے۔ 30 کیوں کہ اس دن تمہارے لئے کفارہ ادا کیا جائے گااور تم اپنے گناہوں سے پاک ہو جاؤ گے۔ تب تم خدا وند کے سامنے پاک ہو گے۔ 31 یہ دن تمہارے لئے پورا آرام کر نے کے لئے بنایا گیا ہے۔ تمہیں اس دن روزہ رکھنا چاہئے یہ اُصول ہمیشہ رہے گا۔
32 “وہ شخص جو اعلیٰ کاہن کے لئے چُنا جائیگا جو اپنے باپ ہارون کا جانشیں ہوگا کفّارہ دیگا۔ اسے مقدس کتانی لباس پہننا چاہئے ، 33 اور اسے مقدس خیمہٴ اجتماع ، قربان گاہ، کاہن اور تمام بنی اسرائیلیوں کے لئے کفّارہ دینا چاہئے۔ 34 بنی اسرائیلیوں کے لئے کفارہ دینے کا یہ اُصول ہمیشہ رہے گا۔ بنی اسرائیل اپنے گناہوں کے لئے کفارہ کے لئے سال میں ایک بار اس رسم کو ادا کریں گے۔”
اس لئے انہوں نے وہی کیا جو خدا وند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
Footnotes
- احبار 16:1 ہا رون کے دو بیٹے ․․․ تھےدیکھیں احبار ۱۰ :۱۔۱۲
- احبار 16:8 عزازیل اس لفظ یا نام کا معنی نا معلوم ہے۔ ایسا معلوم ہو تا ہے کہ بکرا لوگوں کے گنا ہوں کو لے کر چلا گیا۔
احبار 25
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
زمین کے لئے آرام کا وقت
25 خدا وند نے موسیٰ سے سینائی کے پہاڑ پر کہا ، 2 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب تم لوگ اس زمین پر جاؤ گے جسے میں تم کو دے رہا ہوں۔ تمہیں خدا وند کے لئے زمین کو سبت ( آرام) کو ماننے کی اجازت دینی چاہئے۔ 3 تم چھ سال تک اپنے کھیتوں میں بیج بوؤگے۔ اسی طرح سے تم اپنے انگور کے باغوں میں چھ سال تک کھیتی کرو گے اور اسکا پھل پاؤ گے۔ 4 لیکن ساتویں سال تم اس زمین کو آرام کرنے دوگے یہ خدا وند کو عزت دینے کے لئے آرام کا خاص وقت ہوگا۔ تمہیں اپنے کھیتوں میں بیج نہیں بونی چاہئے اور انگور کے باغوں میں بیلوں کی کٹائی نہیں کرنی چاہئے۔ 5 تمہیں ان فصلوں کی کٹائی نہیں کرنی چاہئے جو فصل کٹنے کے بعد اپنے آپ ا ُ گتی ہے۔ تمہیں اپنے ان انگور کی بیلوں سے انگور نہیں توڑ نا چاہئے جنکی تم نے کٹائی نہیں کی ہو۔ یہ سال زمین کے لئے سبت کا سال ہے۔
6 “یہ زمین کے لئے سبت کا سال ہے اور اس سے جو پیدا وار ہوگی وہ تمہارے اور تمہارے غلام آدمیوں اور عورتوں کے لئے ہوگی۔ تمہارے کرائے کے مزدوروں اور تمہارے ساتھ رہنے والے غیر ملکیوں کے لئے ہوگی۔ 7 تمہارے مویشیوں اور دوسرے جنگلی جانوروں کے لئے چارہ ہوگا۔
جوبلی۔ رہائی کا سال
8 “تم سات سال سالوں کے سات سبتوں کو سات گناُ گِنو۔ یہ ۴۹ سال ہوں گے۔ 9 کفّارہ کے دن تمہیں مینڈھے کا سینگ بجانا چاہئے۔ وہ ساتویں مہینے کے دسویں دن ہوگا تمہیں پورے ملک میں مینڈھے کا سینگ بجانا چاہئے۔ 10 تم پچاسویں سال کو خاص سال مناؤ گے تم اس سال تمام لوگوں کے لئے جو کہ اس ملک میں رہتے ہیں آزادی کا اعلان کروگے۔ وہ سال “جوبلی ” سال کے نام سے جانا جائے گا۔ تم میں سے ہر ایک اپنی زمین میں واپس آئیگا اور تم میں سے ہر ایک اپنے خاندان میں واپس جائے گا۔ 11 پچاسویں سال تمہارے لئے خاص جوبلی تقریب کا سال ہوگا۔ اس سال تم بیج مت بوؤ۔ خود سے اُ گی فصل کو نہ کاٹو۔ انگور کی ان بیلوں سے انگور نہ توڑو۔ 12 وہ جوبلی سال ہے اور اس لئے یہ تمہارے لئے مقدس ہوگا۔ تم اس فصل کو کھاؤ گے جو اپنے کھیتوں سے کاٹوگے۔ 13 جوبلی سال میں ہر ایک آدمی اپنے آباؤ اجداد کی جائیداد میں واپس ہوجائے گا۔
14 “اپنی زمین فروخت کرنے میں یا پھر اسے خرید نے میں کسی آدمی کو دھوکہ مت دو۔ 15 اگر تم کسی کی زمین خریدنا چاہتےہو تو آخری جوبلی سال سے سالوں کے تعداد کا حساب کرو۔ اور اسکی صحیح قیمت کا تعین فصل کٹائی کے سالوں کی تعداد پر غور کر تے ہوئے کرو۔ 16 اگر سالوں کی تعداد زیادہ ہو تو اسکی قیمت زیادہ ہوگی اور اگر سالوں کی تعداد کم ہو تو اسکی قیمت بھی کم ہونی چاہئے۔ کیوں کہ حقیقت میں وہ سالوں کی فصلیں فروخت کر رہا ہے اور آنے والي جوبلي سال ميں زمين پھر سے اسي کي ہو جائيگي۔ 17 تمہیں ایک دوسرے کو دھوکہ نہیں دینا چاہئے۔ تب تم اپنے خدا سے خوف کرو گے۔ “میں تمہارا خدا وند خدا ہوں۔”
18 “میرے اصولوں اور شریعت پر دھیان دو اور انکی تعمیل کرو تب ہی تم اپنے ملک میں محفوظ رہو گے۔ 19 زمین تمہارے لئے عمدہ فصل پیدا کرے گی۔ پھر تمہارے پاس بہت زیادہ کھانے کے لئے ہوگا۔ اور تم اپنے ملک میں محفوظ رہو گے۔
20 “لیکن تم یہ کہہ سکتے ہو ، ’ اگر ہم بیج نہ بوئیں یا اپنی فصلوں کو اکٹھا نہ کریں ، تو ساتویں سال ہم لوگوں کے پاس کھانے کے لئے کیا رہے گا ؟ ' 21 چھٹے سال میں تم پر برکت نازل کروں گا اس سال کی پیداوار تین سال کے پیدا وار کے برابر ہوگی۔ 22 آٹھویں سال جب تم بوؤ گے تو اس وقت تک تم اپنی بیرونی فصل ہی کاٹو گے دراصل جب تک نویں سال میں فصل کٹائی جسے تم نے آٹھويں سال ميں بويا تھا نہیں آجاتی ہے تم اپنی پرانی فصل ہی کھا تے رہو گے۔
جائیداد کے قوانین
23 “زمین در حقیقت میری ہے اس لئے تم اسے کبھی نہیں بیچ سکتے۔ تم غیر ملکی ہو اور میرے ساتھ عارضی طور پر رہ رہے ہو۔ 24 کوئی شخص اپنی زمین بیچ سکتا ہے لیکن اسکا خاندان ہمیشہ اپنی زمین واپس لینے کے اہل ہوگا چاہے یہ جہاں کہیں بھی ہو۔ 25 کوئی شخص تمہارے ملک میں بہت غریب ہوسکتا ہے وہ اتنا غریب ہو سکتا ہے کہ اسے اپنی جائیداد فروخت کرنا پڑے۔ ایسی حالت میں اسکے قریبی رشتہ دارو ں کو آگے آنا چاہئے اس جائیداد کو واپس خریدنا چاہئے۔ 26 اگر اس شخص کا کوئی قریبی رشتہ دار نہ ہو جو کہ اس کی زمین خریدے لیکن اسکے پاس اتنی دولت ہو کہ خود سے اپنی زمین واپس خرید سکتا ہے ، 27 تو جب سے زمین خریدی گئی تھی زمین کی قیمت طے کر نے کے لئے تمہیں سالوں کو گننا چاہئے۔ تب وہ شخص زمین کو پھر سے واپس خرید سکتا ہے۔ وہ اپنے قبضہ کو واپس پا سکتا ہے۔ 28 لیکن اگر اس شخص کے پاس زمین کو واپس خریدنے کے لئے کا فی دولت نہیں ہو تی ہے۔ تو خرید نے وا لا زمین کو اپنے ساتھ جوبلی سال کے آنے تک زمین کو رکھے گا۔ اور اس وقت زمین کے پہلے مالک کے خاندان کو وہ زمین لو ٹا ئی جا ئے گی۔ 29 اگر کو ئی شخص اپنے مکان کو فصیل دار شہر میں جہاں وہ رہتا ہو بیچتا ہے تو ایک سال کا وقفہ گذر نے سے پہلے وا پس خریدنے کا اختیار ہو گا۔ 30 لیکن اگر گھر کا مالک پورے ایک سال گذرنے کے پہلے اپنا گھر وا پس نہیں خریدتا فصیل دار شہر کے اندر کا گھر جو آدمی خریدتا ہے اُ سکا اور اس کی نسلوں کا ہو جا تا ہے۔ جوبلی سال کے وقت پہلے کے مالک کو جا ئیداد وا پس نہیں کی جا ئے گی۔ 31 وہ گھر جو بغیر فصیل دار شہروں میں ہو کھلے میدان مانے جا ئیں گے۔ اسے وا پس خریدا بھی جا سکتا ہے اور جو بلی سا ل کے وقت وا پس بھی دیا جا سکتا ہے۔
32 لیکن لا ویوں کے شہروں اور ان کے شہروں کے گھروں کے متعلق یہ ہے : اسے ان لوگوں کے ذریعے کسی بھی وقت وا پس خریدا جا سکتا ہے۔ 33 اگر کو ئی شخص لا ویوں کی کسی بھی چیزوں کو خریدنے کا اہل ہے تو اسے ان چیزوں کو جو بلی سال کے وقت لا ویوں کو لو ٹا دینا چا ہئے۔ کیو نکہ لاویوں کی جا ئیداد سارے اسرائیلیوں کے در میان لا وی خاندانی گروہ کا ہے۔ 34 لا وی شہروں کے چا روں طرف کے کھیت اور چرا گا ہیں فروخت نہیں کئے جا سکتے۔ وہ کھیت ہمیشہ کیلئے لا ویوں کے ہیں۔
غلا موں کے آقا ؤں کے لئے اُ صول
35 “ممکن ہے تمہارے ملک کا کو ئی شخص اتنا زیادہ غریب ہو جا ئے کہ اپنے آپ کی مدد نہ کر سکے تو تم اس کی مدد کرنا اور وہ تیرے ساتھ غیر ملکی یا عارضی با شندے کی طرح رہیگا۔ 36 کسی شخص کے اس قرض پر جو کہ وہ تم سے لیا ہے کسی بھی طرح کا سود مت لو۔ یہ دکھانا کہ تم اپنے خدا کا خوف کر تے ہو۔ اور اپنے بھا ئی کو اپنے ساتھ جینے دو۔ 37 اسے سود پر پیسہ ا ُ دھار مت دو۔ جو کھانا وہ کھا ئے اُ س سے نفع مت لو۔ 38 میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تم کو ملک کنعان دینے کے لئے اور تمہا را خدا بنے رہنے کے لئے ملک مصر سے با ہر لا یا۔
39 “ممکن ہے تمہا رے ملک کا کو ئی شخص اِتنا غریب ہو جا ئے کہ وہ غلام کے طور پر اپنے آپ کو تمہا رے پاس بیچے تو تمہیں اس سے غلام کی طرح کام نہیں لینا چا ہئے۔ 40 وہ جو بلی سال تک کرا ئے کے مزدور اور ایک عارضی با شندہ کی طرح تمہا رے ساتھ رہے گا۔ 41 تب وہ اپنے بچوں اور اپنے خاندانوں کے ساتھ اپنے آباؤ اجداد میں وا پس جا سکتا ہے۔ 42 کیو نکہ انہوں نے میری خدمت کی ، میں انہیں ملک مصر سے با ہر لا یا اور وہ پھر سے اپنے آپ کو مجھے غلام کے طور پر فروخت نہیں کر سکتا ہے۔ 43 تمہیں ایسے آدمی پر ظالم آقا نہ ہو نا چا ہئے۔ تمہیں اپنے خدا سے خوف کرنا چا ہئے۔
44 “تمہا رے غلام اور باندیوں کے متعلق: تم اپنے اطراف و اکناف کے دوسرے ملکو ں سے غلام اور باندیاں خرید سکتے ہو۔ 45 تمہا رے ملک میں رہنے وا لے غیر ملکیوں کے خاندانوں کے بچوں کو تم غلام کے طور پر بھی خرید سکتے ہو۔ وہ بچے تمہا ری جا ئیداد ہوں گے۔ 46 تم ان غیر ملکی غلا موں کو اپنے بچوں کو وراثت کے طور پر دے سکتے ہو جو تمہا رے مر نے کے بعد تمہا رے بچوں کے ہو ں گے۔ وہ ہمیشہ کے لئے تمہا رے غلام رہیں گے۔ تم ان غیر ملکیوں کو اپنے غلام بنا سکتے ہو لیکن تم اپنے اسرا ئیلی ساتھیوں پر ظلم سے حکومت نہیں کر سکتے ہو۔
47 “اگر کو ئی غیر ملکی یا کو ئی عارضی با شندے جو کہ تمہا رے ساتھ رہتے ہیں دولت مند ہو جا ئیں اور تمہا رے اپنے ملک کے لوگ اتنے غریب ہو جا ئیں کہ وہ اپنے آپ کو غلام کے طور پر غیر ملکی خاندان کے
پاس فروخت کر تے ہیں، 48 تو اس طرح کے غلام کو اپنے آپ کو وا پس خر یدنے اور آزاد ہو نے کااختیار ہے۔ اس کا کو ئی بھی بھا ئی اسے وا پس خرید سکتا ہے ، 49 یا اسکا چچا یا اس کا چچیرا بھائی یا اسکا کوئی قریبی رشتے دار اسے واپس خرید سکتا ہے۔ یا وہ آدمی خود سے کافی پیسہ ادا کر کے جسے کہ اس نے حاصل کیا تھا اپنے آپ کو آزاد کر سکتا ہے۔
50 “تم اس شخص کی قیمت کیسے مقرر کروگے ؟غیر ملکی کے پاس جب سے اس نے اپنے کو بیچا ہے۔ اس وقت سے جوبلی سالوں تک کے سالوں کو تم گنو گے اس تعداد کا استعمال قیمت مقرّر کرنے میں کرو۔ کوئی شخص ایک کرائے کے مزدور کو جتنا ادا کرے گا اس پر خیال کرتے ہوئے تم کو قیمت طے کرنی ہوگی۔ 51 اگر جوبلی سال دور ہو تو اس شخص کو اس کی قیمت کابڑا حصّہ واپس کرنا چاہئے۔ 52 اگر جوبلی سال آ نے میں کچھ ہی سال رہ جائیں تو اسی کے مطابق قیمت طے کرنی چاہئے۔ اسکی قیمت اسکے سالوں پر منحصر ہوگی۔ 53 کسی حالت میں اگر وہ شخص اس غیر ملکی کے ساتھ رہتا ہے تو اسکے ساتھ کرائے کے مزدور جیسا سلوک کیا جانا چاہئے۔ اور اس غیر ملکی کو اس پر ظالمانہ طور پر حکومت نہیں کرنی چاہئے۔
54 “وہ آدمی کسی کے ساتھ واپس نہ خریدے جانے پر بھی چھوٹ جائے گا۔ جوبلی کے سال وہ او ر اسکے بچّے چھوٹ جائیں گے۔ 55 کیوں کہ بنی اسرائیل میرے غلام ہیں وہ میرے خادم ہیں۔ جنہیں میں نے مصر کی غلامی سے باہر نکالا۔ میں تمہارا خدا وند خدا ہوں۔ ”
©2014 Bible League International